26-Jun-2022 غیر عنوان-
ہائے مدینہ
•••••••••
❣️🌹❣️
جب دیکھوں کوئی ہند سے ہے جائے مدینہ
رو رو کے صدا دیتا ہے دل، ہائے مدینہ
جب سایۂ خضریٰ میں رہوں آئے مجھے موت
اور حکم مِری قبر کا فرمائے مدینہ
مجھ بد کو تۂ خاک سبھی رکھ کے جو لوٹیں
خوشبو سے پھر اپنی مجھے مہکائے مدینہ
مل جائے پگھل کر اُسی مٹی میں یہ آنکھیں
ایسے مِری آنکھوں میں سما جائے مدینہ
"مَن رَبُّکَ مَا دِینُک" جب پوچھیں نکیرین
کہہ دوں گا مچل کر میں ہوں شیدائے مدینہ
کہتے ہیں جہاں والے کہ جنت میں ہے سب کچھ
سب کچھ ہے جو سچ میں تو کوئی لائے مدینہ
کعبے کا بھی کعبہ ہے وہ جنت کی بھی جنت
جس کو نہ یقیں ہو وہ چلا جائے مدینہ
وہ چاند کو کیا دیکھیں ، ہے تکتا اُنہیں خود چاند
پلکوں سے جو اپنی ہیں بُہار آئے مدینہ
اللّٰه تو دیوانگی کچھ ایسی عطا کر
میں کچھ بھی لکھوں مجھ سے لکھا جائے مدینہ
سُن لے اے جہاں سوچنا بھی مجھ کو ادب سے
میں اُن کا گدا ہوں جو ہیں آقائے مدینہ
یہ صدقۂ نعتِ شۂ بطحا ہی ہے توصیفؔ!
تم اتنے برے ہو کہ بھی جو پائے مدینہ
••••••••••••••
✍️از۔ توصیفؔ رضا رضوی باتھ اصلی سیتا مڑھی بہار انڈیا
+91 9594346926